وہ میری طرف پلٹا اور میرا ہاتھ تھام کر پوچھا "آپ خدا ہیں؟



پھٹے پرانے جوتوں کے ساتھ وہ پلاسٹک کی گیند سے کھیل رہا تھا. مجھے بہت دکھ ہوا. میں نے بازار سے نیا جوتا خریدا اور اسے دیتے ہوئے کہا "برخوردار لو، یہ جوتا پہن لو". لڑکے نے فوراً جوتے نکالے اور پہن لئے.
اس کا چہرہ مسرت سے دمک اٹھا تھا. وہ میری طرف پلٹا اور میرا ہاتھ تھام کر پوچھا "آپ خدا ہیں؟"
میں نے گھبرا کر ہاتھ چھڑایا اور کانوں کو ہاتھ لگا کر کہا "نہیں بیٹا، نہیں. میں خدا نہیں"
لڑکا پھر مسکرایا اور کہا "تو پھر ضرور اللہ کے دوست ہونگے، کیونکہ میں نے کل رات صرف اللہ سے کہا تھا کہ مجھے نئے جوتے دے دیں."
اب میں مسکرا دیا اور اسکے ماتھے کو شفقت سے پیا ر کرکے اپنے گھر کی طرف چل پڑا. اب میں بھی جان چکا تھا کہ اللہ کا دوست ہونا کوئی مشکل  کام نہیں.

Search This Blog